مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیلی شہریوں کا ملازمتوں کے حصول میں مشکلات اور بہتر مستقبل کی راہ میں رکاوٹ کے باعث اسرائیلی شہریت ترک کرنے کے رجحان میں سال 2013 کے مقابلے میں 2014 میں 65 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اطلاعات کے مطابق سال 2013 میں اسرائیلی شہریت کو خیرباد کہنے والوں کی تعداد 478 تھی جب کہ سال 2014 میں شہریت چھوڑنے والوں کی تعداد 765 تک جاپہنچی جن میں زیادہ تر افراد کا تعلق جرمنی، امریکہ، آسٹریلیا، برطانیہ اور ہالینڈ سے ہے۔ اسرائیلی شہریت سے چھٹکارا حاصل کرنے والے زیادہ تر افراد کا ماننا ہے کہ اسرائیلی شہریت ان کے بہتر مستقبل کی راہ میں رکاوٹ ہے جس کے باعث انہوں نے اس شہریت سے نجات حاصل کی جب کہ متعدد افراد کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیلی شہریت کو غیر ضروری سمجھتے ہیں اس لیے امریکی یا یورپی ملک کی شہریت کے ساتھ اسرائیلی شہریت کی کوئی اہمیت نہیں بلکہ اسرائیل کی شہریت دوسرے ممالک میں اہم اور حساس نوعیت کی ملازمتوں کے حصول میں رکاوٹ ہے۔
آپ کا تبصرہ